رمضان المبارک اپنی رحمتیں برکتیں لے کر آ رہا ہے ۔اللہ پاک ہمیں رمضان المبارک کی رحمتیں اور برکتیں حاصل کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور ہم جو بھی اس رمضان میں عبادات کریں دعائیں مانگیں اللہ ان کو قبول فرمائے آمین۔ ے
روزہ کو عربی صوم کہتے ہیں جس کے معنی رکنےکے ہیں ۔
قرآن مجید میں اللہ تعالی نے ارشاد فرمایا ہے
"اے ایمان والو تم پر روزے فرض کئے گئے ہیں کہ جیسا کہ ان پر فرض کئے گئے تھے جو تم سے پہلے آئے تھے تاکہ تم پرہیزگار بن جاؤ"
ہمارے پیارے آقا حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:
"آدمی کے ہر اچھے عمل کا ثواب اللہ تعالی کے ہاں دس گناہ سے لیکر سات سو گنا تک ہے مگر روزے کی کیا ہی بات ہے اللہ تعالی ارشاد فرماتے ہیں روزہ خاص میرے لئے ہے اور اس کا ثواب بھی میں خود دوں گا"
ایک اور حدیث مبارکہ ہے:
" جو شخص روزہ دار کا روزہ افطار کروائے گا وہ اپنے گناہ معاف کروائے گا اور خود کو دوزخ کی آگ سے بچائے گا اور اسے روزہ دار کے برابر ثواب ملے گا اور روزے دار کا خود ثواب میں کوئی کمی واقع نہیں ہوگی"
روزے کی اہمیت و طبی فوائد۔
روزے سے انسان کے اندر صبر و فکر اجاگر ہو جاتا ہے جب انسان صبح سحری سے لے کر افطاری تک بھوک پیاس کی شدت کو برداشت کرتا ہے تو اس کے قلب انسانی میں صبر اور شکر کا مادہ پیدا ہوتا ہے روزہ سے معدہ خالی ہو جاتا ہے اور اس کی صفائی ہوجاتی ہے ڈاکٹر ہفتے میں ایک دن معدے کو خالی رکھنے کا مشورہ دیتے ہیں اگر انسان صحت مند رہنا چاہتا ہے تو۔
باب ریان۔
جنت میں ایک دروازہ ہے جیسے ریان کہا جاتا ہے اس دروازے سے قیامت کے دن روزہ دار ہی داخل ہو سکیں گے ان کے علاوہ کوئی اور داخل نہیں ہوگا کہا جائے گا کہ روزہ رکھنے والے کہاں ہیں پھر وہ اس دروازے سے داخل ہوں گے اور جب روزہ رکھنے والے داخل ہوجایں گےتو دروازہ بند ہو جائے گا اور پھر کوئی اس دروازے سے داخل نہیں ہوگا۔
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو شخص رمضان کا ایک روزہ بھی بلا عذر شرعی چھوڑ دے پھر موت تک اس کی تلافی کے لیے روزے رکھے تب بھی اس روزے کی کمی پوری نہ ہوگی۔
روزہ گناہوں سے ڈھال ہے۔
روزہ جہنم کی آگ سے بچاؤ کا مضبوط قلعہ ہے۔
روزہ بہترین سفارش ہے ۔
روزہ دار کے لئے جنت کی حور آراستہ اور مزین کی جاتی ہے۔
روزہ جسم کی زکوۃ ہے۔
حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا روزہ دار کی نیند بھی عبادت ہے اس کا سانس لینا تسبیح ہے اور اس کی دعا قبول کی جاتی ہے۔
روزہ رکھنے سے انسان صحت مند رہتا ہے۔
ضبط نفس روزے کی اساس ہے ۔
روزے سے قول و عمل دونوں قسم کی عبادت ہوتی ہے ۔
روزے سے انسانی ہمدردی کا جذبہ پیدا ہوتا ہے۔ افطاری کے وقت دس ہزار جہنمیوں کو جہنم سے آزاد کر دیا جاتا ہے ۔
حضور پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:
" تین آدمیوں کی دعا رد نہیں ہوتی ایک روزہ دار کی افطار کے وقت اور دوسرا عادل بادشاہ کی اور تیسری مظلوم کی۔
اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ ہمیں رمضان المبارک میں خوب سے خوب نیکیاں کمانے کی توفیق عطا فرمائے ہمارے اندر دوسروں کے ساتھ ہمدردی کا جذبہ پیدا ہو جو ہماری دنیا اور آخرت کی کامیابی کا باعث ہے اور اللہ ہمارے تمام نیکیوں کو ہماری تمام نیتوں کو قبول فرمائے آمین۔
👍🏻
ReplyDelete