ابتدا ہے رب جلیل کے بابرکت نام سے۔۔ ۔
جب ہر کام کی شروعات اللہ کے بابرکت نام سے ہو تو کام میں ہمیشہ برکت ہو جاتی ہےتو لکھنے کا کام بھی اللہ کے بابرکت نام سے ہی شروع کیا جائے۔
لکھنے کا جراثیم تو بچپن سے ہی پائے جاتے تھے اور کچھ تھوڑا بہت لکھا بھی لیکن باقاعدہ لکھنے کا سوچا تو اللہ کے نام سے ہی شروع کیا تو ہی ہر کام میں برکت اور کامیابی ہے ۔
اللہ وہ پاک زات جو اپنے بندے سے ستر ماؤں جتنا پیار کرتا ہے۔ ایک مرتبہ اللہ تعالی کا نام لیں تو ستر مرتبہ جواب دیتا ہے ہم دل کے کانوں سے سنے تو ضرور اس کے جواب کو پا لیں گے۔ وہ جس نے رحمت کو اپنے اوپر لازم کرلیا اور کہہ دیا کہ میری رحمت میرے غصے پر حاوی ہے۔
جب ساری دنیا تمہیں دھتکار دے تمہارے لیے دروازہ بند کردے مگر اس کی رحمت کا دروازہ پھر بھی تمہارے لئے کھلا ہے ہر وقت تمہیں گلے لگانے کو تیار توبہ و مغفرت کے انتظار میں تمہارا منتظر وہ اللہ جو گناہوں سے توبہ کرنے پر معاف فرما دے جیسے وہ گناہ کبھی کیے ہی نہ ہو . مکھی کے سر جتنا آنکھوں سے ٹپک نے والے آنسو پر بخشش کے سمندر بہا دے۔ وہ اللہ جو تنہائی میں بھی ساتھ جلوت میں شہ رگ سے بھی زیادہ قریب محبت کی انتہا تو نادان انسان تو دنیا میں کیا ڈھونڈتا ہے کیا تلاش کرتا ہے۔ جب وہ رحمان و رحیم ودود سمیع و بصیر تمہارے ساتھ ہے تو پھر یہ نفسا نفسی کیسی یہ بے چینی ہے یہ بے یقینی اور اداسی یہ ڈپریشن کیوں کہ ہمیں اپنے رب پر یقین نہیں ہے کیا ہم اس کے رحمت پر یقین نہیں رکھتے ۔ ہم اگر اپنی زندگی صرف اللہ کو ڈھونڈنے میں لگا دیں جو ہمارے شہ رگ سے بھی زیادہ قریب ہے تو یقین مانو ہمیں کبھی اپنی زندگی میں ناکام نہیں ہونا پڑے گا منزل خود ہمیں نہیں ڈھونڈنی پڑے گی منزل ہمیں ڈھونڈے گی منزل خود چل کر ہمارے پاس آئے گی
جس نے رب کو منا لیا جان لو اس نے سب کچھ پا لیا اس دنیا میں بھی اور اگلے جہان میں بھی وہ کامیاب ہے وہ ہر جگہ کامیاب ہے۔ اس کو منانے کا طریقہ بہت آسان ہے عاجزی سے نکلے دو آنسو اور بس دو جہان کا مالک مالک الملک راضی بہی ہوگیا۔ جو خود کہتا ہے اے انسان تو میرا بن کے تو دیکھ ساری دنیا کو تیرا نہ بنا دوں تو کہنا ہم تو اس کو بھول جاتے ہیں مگر وہ ہمیں نہیں بھولتا وہ خطایں دیکھنے کے باوجود بھی نوازتا جاتا ہے۔
,, ہماری ناکامی کی وجہ شاید یہی ہے کہ ہم سب سے پہلے انسانوں کے سامنے روتے ہیں اگر ہم اللہ کے سامنے رو لیں تووہ کبھی بھی کسی انسان کے سامنے ہمیں رونے نہ دے۔ جب انسان اپنا وجود اللہ کے حوالے کردے اور جان لے کہ اللہ مجھ سے میری ذات سے بڑھ کر محبت کرتا ہے ہمارے وجود سے زیادہ ہم سے پیار کرتا ہے ہم سے شفقت رکھتا ہے تو خود کو صرف اللہ پر چھوڑ دو تو دیکھنا وہاں سے بھی بچا لے گا جہاں سے بچنے کی امید نہ ہوگی وہ عیسی کو آسمان پر اٹھا سکتا ہے وہ بغیر ماں باپ کے اونٹنی کو پیدا کر سکتا ہے وہ صحرا میں زم زم کا چشمہ نکال سکتا ہے وہ سب کچھ کر سکتا ہے تو اس پر بھروسہ رکھو وہ تمہیں بھی ہر مشکل ہر پریشانی سے اپنا کن کہہ کر فوراً نکال سکتا ہے۔ تو اسی پر بھروسہ اور یقین رکھو کیونکہ اسی پر بھروسہ اور یقین ہی کامیابی کی نشانی ہے ۔مایوسی گناہ ھے۔
اس کی تعریف و توصیف اور محبت کے بارے میں لکھیں تو زندگی کم پڑ جائے سات سمندروں کے پانی کو سیاہی بنا دیں اور اور دنیا کے تمام درختوں کی لکڑی کو قلم بنا دے اور کاغذ بنا دے تب بھی اس کی تعریف مکمل نہ کر سکیں گے۔ اس کی شان کو بیان نہ کر سکیں گے
وہ بے مثال اور عالیشان ہے وہ مالک الملک ہے وہ دانا اور حکمت والا ہے۔ ہم پر بھی اپنی نظر کرم کر دے اور اپنا بنا لے وہ جس کو چاہتا ہے اپنا بنا لیتا ہے ہم بھی اس کی نظر کرم کے منتظر ہیں ۔
دعا کریں اللہ پاک ہمیں بھی دین پر چلنے اور سمجھنے کی توفیق عطا فرمائے اور ایسا انسان بنا دے جیسا وہ پسند کرتا ہے اور ہم سے راضی ہوجائے آمین
Masha Allah Masha Allah bohat khub likha hai apne aur Allah pak hum SB se razi ho jaye ameen sum ameen...
ReplyDeleteApny Rab se manga karo na wo zaat dekhta hai na oqat.
ReplyDeleteDy itni laazat apny saajdo m aye Allah
Ais bewafa duniya ko yaad karny ka waqt hi na mily.
Thanks alot
Delete